Skip to main content

کورونا ٹائیگر فورس کا ڈیٹا لیک ہوگیا‘ذاتی معلومات کیسے منظر عام پر آئیں؟

رضاکاروں کا ڈیٹا ڈپٹی کمشنر ز کے پاس تھا جو پی ڈی ایف فائلزکی صورت میں سوشل میڈیا پر آگیا ہے . وفاقی ادارے نے تحقیقات شروع کردیں

کورونا ٹائیگر فورس کا ڈیٹا لیک ہوگیا‘ذاتی معلومات کیسے منظر عام پر ..
Add caption

               
                                                                                                                                                              مئی۔2020ء) کورونا ریلیف ٹائیگر فورس   میں اپنا اندراج کروانے والے ہزاروں رضاکاروں کے قومی شناختی کارڈ اور فون نمبر سمیت ذاتی معلومات آن لائن شیئر ہورہی ہیں. رپورٹ کے مطابق ٹائیگر فورس نے ملک بھر میں آج پیرکے روز سے اپنے کام کا آغاز کر رہے ہیں جبکہ سوشل میڈیا پر ڈیٹا شیئر ہونے کی رپورٹس اتوار کو سامنے  آئیں                      
سائبر تجزیہ کار زکی خالد نے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں لکھا کہ کورونا ریلیف ٹائیگر فورس کے رضاکاروں کے قومی شناختی کارڈ اور موبائل نمبروں سمیت ذاتی معلومات کی پی ڈی ایف فائلز اور تصاویرغیر قانونی طور پر غیر سرکاری واٹس ایپ گروپ میں آسانی سے شیئر کی جارہی ہیں
دستیاب ہونے والی دستاویز میں ان رضاکاروں کی معلومات شامل تھیں جنہوں نے مبینہ طور پر پنجاب کے ضلعوں قصور، خوشاب، پسرور، چونیاں، پتوکی سے اپنا اندراج کروایا واٹس ایپ گروپ میں شیئر ہونے والی ٹائیگر فورس کےا راکین کی ذاتی معلومات کی فائلز میں ایک دستخط شدہ حکم نامہ بھی ہے جو مبینہ طور پر پسرور کے اسسٹنٹ کمشنر کا جاری کردہ ہے 
                                                                                                                                               ستیاب ہونے والی دستاویز میں ان رضاکاروں کی معلومات شامل تھیں جنہوں نے مبینہ طور پر پنجاب کے ضلعوں قصور، خوشاب، پسرور، چونیاں، پتوکی سے اپنا اندراج کروایا واٹس ایپ گروپ میں شیئر ہونے والی ٹائیگر فورس کےا راکین کی ذاتی معلومات کی فائلز میں ایک دستخط شدہ حکم نامہ بھی ہے جو مبینہ طور پر پسرور کے اسسٹنٹ کمشنر کا جاری کردہ ہے 
28 اپریل کو جاری ہوئے حکم نامے میں کہا گیا کہ ٹائیگر فورس کے مذکورہ اراکین اپنے ناموں کے آگے درج یوٹیلیٹی اسٹورز پر موجود ہوں گے اس دستاویز میں نہ صرف رضاکاروں کے قومی شناختی کارڈ، رابطے کی معلومات شامل ہیں بلکہ تحصیل، یونین کونسل، عمر، پیشہ، قابلیت، ہنر اور رجسٹریشن کا اسٹیٹس بھی درج ہے. قصور کی فہرست میں 8 ہزار افراد کی تفصیلات، پسرور سے 4 ہزار 29، خوشاب سے 2 ہزار، پتوکی کی دستاویز 123 اور چونیاں کی دستاویز 172 صفحات پر مشتمل تھی اب تک حکومت کی جانب سے اس بات کی تصدیق نہ ہوسکی کہ کیا یہ دستاویزات حقیقی ہیں
ذرائع نے بتایا کہ اس قسم کی معلومات ڈپٹی کمشنر کو فراہم کی جاتی ہیں جنہیں اب نجی معلومات آگے بڑھانے کے حوالے سے خبردار کردیا گیا ہے دستاویز فراہم کرنے والے سے جب یہ پوچھا گیا کہ ان کی ان فہرستوں تک کس طرح رسائی ہوئی تو اس نے جواب دیا کہ اسے ایک دوسرے واٹس ایپ گروپ سے موصول ہوئیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ فہرستیں باآسانی دستیاب ہیں
قبل ازیں ایک پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے نوجوانان عثمان ڈار نے کہا تھا کہ کورونا ریلیف ٹائیگر فورس کے لیے تقریباً 10 لاکھ افراد نے اپنا اندراج کروایا ہے جس میں ڈاکٹرز، انجینئرز، وکلا، ریٹائرڈ فوجی اور دیگر شامل ہیں. معاون خصوصی کے مطابق کورونا وائرس کے باعث ملک میں رضاکارانہ طور پر اپنی خدمات پیش کرنے والوں میں رضا 3 لاکھ طلبہ، ایک لاکھ 33 ہزار سماجی کارکنان، 50 ہزار ڈاکٹرز، 40 ہزار اساتذہ اور 17 ہزار طبی کارکنان شامل ہیں

Comments

Popular posts from this blog

OPPO RENO 3 PRO PICTURES

OPPO RENO 3 PRO Price:  Rs. 69,999 OPPO RENO 3 PRO Display 6.4" Battery 4025 mAh Camera 64 MP + 13 MP + 8 MP + 2 MP Storage 256 GB 8 GB RAM OPPO RENO 3 PRO PRICE IN PAKISTAN OPPO Reno 3 Pro price in Pakistan is  PKR 69,999 . OPPO Reno 3 Pro Price in USD is $435. This smartphone comes with 6.4 inches display along with the storage of 256 GB 8 GB RAM. The OPPO Reno 3 Pro packs a 4025 mAh battery and it has four cameras on back, with the main 64 MP along with 13 MP , 8 MP and 2 MP camera. Oppo Reno 3 Expected to be launched on Mar 19, 2020. OPPO RENO 3 PRO SPECIFICATIONS Network Technology GSM / HSPA / LTE 2G bands GSM 850 / 900 / 1800 / 1900 - SIM 1 & SIM 2 3G bands HSDPA 850 / 900 / 2100 4G bands LTE band 1(2100), 3(1800), 5(850), 8(900), 38(2600), 40(2300), 41(2500) Speed HSPA 42.2/5.76 Mbps, LTE-A OPPO RENO 3 PRO  Launch Announced 2020, March 19 Status Available. Released 2020, March OPPO RENO 3 PRO 

گڑ کا استعمال آپ کن خطرناک بیماریوں سے بچاسکتا ہے -جان کر حیرت زدہ رہ جائیں گے

گڑ کا استعمال آپ کن خطرناک بیماریوں سے بچاسکتا ہے ؟ جان کر حیرت زدہ رہ جائیں گے گُڑ میں کیروٹین ، نکوٹین ، تیزاب، وٹامن اے، وٹامن بی ون، وٹامن بی ٹو ، وٹامن سی کے ساتھ ساتھ آئرن اور فاسفورس بھی پایا جاتا ہے۔ گُڑ کا مزاج گرم اور دوسرے درجے میں پرانا گُڑ خشک ہے جب کہ نیا گُڑ کف، دمہ، کھانسی، پیٹ کے کیڑے وغیرہ جیسے مختلف امراض کے لیے مفید ترین قرار دیا گیا ہے ۔ گڑ نظام ہضم کی اصلاح کرتا ہے۔قبض دور کرتا اور گیس کی تکلیف سے نجات دلاتا ہے۔ شیرخوار بچوں کی مائیں جن کا دودھ بچوں کے لیے کافی نہ ہوتا ہو وہ صرف اتنا کریں کہ دودھ کے ساتھ سفید زیرے کا سفوف اور گُڑ صبح و شام استعمال کریں۔ اس سے دودھ کی مقدار بڑھ جائے گی۔ حافظہ تیز کرنے اور یادداشت بڑھانے میں گُڑ کے حلوہ کا استعمال بہترین ثابت ہوا ہے۔ لہذا وہ طلبا جنھیں سبق یاد نہ ہوتا ہو انھیں صبح و شام گُڑکا حلوہ استعمال کرنا چاہیےگڑ میں موجود فولاد، انیمیا کو بھی ٹھیک کرتا ہے اور خون میں ہیموگلوبن کی مقدار بڑھاتا ہے۔ جسم کی قوت مدافعت مضبوط کرتا ہے۔ آرتھرائٹس یا گھٹنے کے درد اور سوزش میں مبتلا افراد 5گرام گڑ اور 5گرام ادرک کا پاؤڈر اس

مسلمانوں کو رب کی مہربانی سے 30 کی بجائے 36 روزے رکھنے کا موقع مِلے گا2030سال میں

 22030 میں رمضان المبارک دو بار آئے گا،5 جنوری 2030 کو 1451 ہجری کے رمضان المبارک کا آغاز ہو جائے گا ( 11 مئی2020ء) اہلِ اسلام کے لیے ایک  سعودی  پروفیسر نے یہ خوش خبری بھرا انکشاف کیا ہے کہ 2030 کے سال میں مسلمانوں کو رب کی مہربانی سے 30 کی بجائے 36 روزے رکھنے کا موقع مِلے گا۔قصیم یونیورسٹی کے شعبہ موسمیات کی پروفیسر  ڈاکٹر  عبداللہ المِسند نے بتایاکہ بہت کم ایسا ہوتا ہے جب مسلمانوں کو کسی شمسی سا ل کے دوران 30 سے زیادہ روزے رکھنے کا موقع مِلتا ہے۔ تاہم 2030 ایسا سال ہو گا جب عالم اسلام 30 کی بجائے 36 روزے رکھے گا۔ اس کی وجہ قمری سال کی مدت کا شمسی سال کے مقابلے میں 11 دِن کم ہونا ہے۔یہی وجہ ہے کہ ہر شمسی سال کے دوران پچھلے سال کی نسبت  رمضان المبارک  اور دوسرے قمری مہینے گیارہ دن پہلے شروع ہو جاتے ہیں۔  ڈاکٹر  المسند میں اپنے ٹویٹر اکاونٹ کے ذریعے بتایا ہے کہ 2030 میں  رمضان المبارک  دو بار آئے گا۔ 5 جنوری 2030 کو 1451 ہجری کے  رمضان المبارک  کا آغاز ہو جائے گا۔ جس کے روزے پورے 30 ہونے کا بھر پور امکان ہے۔ 2030 کے آخری مہینے دسمبر میں  رمضان المبارک