18ویں ترمیم کے بدلے مسلم لیگ ن کے خلاف کیسز کو ختم کیا جائے گا- 18 ویں ترمیم میں تبدیلی پر پیپلزپارٹی مزاحمت کرے گی ۔ رؤف کلاسرا
![اسٹیبلشمنٹ مسلم لیگ ن کیساتھ پانچویں ڈیل کرنے جا رہی ہے](https://photo-cdn.urdupoint.com/show_img_new/daily/todayNewsLive/2017/660x400/pic_f55cb_1512297112.jpg._3)
(5اپریل 2020ء ) سینئر تجزیہ کار رؤف کلاسرا کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ مسلم لیگ ن کیساتھ پانچویں ڈیل کرنے جا رہی ہے۔ اسٹیبلشمنٹ 18ویں ترمیم میں تبدیلی کرنا چاہتی ہے، رؤف کلاسرا کا کہنا ہے کہ اس کی بڑی وجہ بجٹ ہے۔ صوبے این ایف سی کی مد میں بڑا بجٹ لے جاتے ہیں اور وفاق کو زیادہ سود پر قرضے لینے پڑتے ہیں جس کے باعث ملک قرضوں میں ڈوب گیا ہے۔
تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ 18 ویں ترمیم کا اسٹیبلشمنٹ کو خیال شاید اس لئے بھی آیا کیوں کے کراچی میں جب رینجرز کو اختیار دینے کی بات کی گئی تو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ 18 ویں ترمیم کے بعد صوبے نیب اور دیگر احتساب اداروں کی کارروائیوں میں بھی مداخلت کر سکتی ہے۔ جس کی وجہ سےاسٹیبلشمنٹ 18ویں ترمیم میں تبدیلی چاہتی ہے۔
رؤف کلاسرا کاکہنا ہے کہ 18 ویں ترمیم میں تبدیلی پیسوں کے حوالے سے کی جائے گی۔
تاکہ ملک پر قرضوں کا بوجھ کم کیا جائے اور کچھ اختیارات میں بھی تبدیلی کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ تاہم اس تبدیلی پر سب سے زیادہ مزاحمت پیپلزپارٹی کی جانب سے کی جائے گی کیونکہ کہ وہ ترمیم لے کر آئے۔ تاہم مسلم لیگ ن اس ترمیم کیلئے تیار بیٹھی ہے۔ شہبازشریف کے حالیہ بیان سے بھی یہی تاثر ملا ہے کہ سارامعاملہ پیسوں کا ہے۔
رؤف کلاسرا کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن اسٹیبلشمنٹ سے پانچویں ڈیل کرنے جا رہی ہے۔
اس ڈیل میں مسلم لیگ ن نے مطالبہ کیا ہے کہ جاری کیسز کو ختم کیا جائے۔ رؤف کلاسرا کا کہنا ہے کہ اس ڈیل کو صرف وزیراعظم عمران خان صاحب روک سکتےتھے تاہم اب وہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ پاور میں بیٹھے ہیں انہیں نہ نہیں کرسکتے۔ واضح رہے اس سے قبل سینئر اینکر پرسن ڈاکٹر معید پیرزادہ نے دعویٰ کیا تھا کہ حکومت اٹھارویں ترمیم میں ترمیم کے لیے سمجھوتہ کر سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ میری اطلاع ہے کہ اٹھارویں ترمیم میں ترمیم کے حوالے سے نواز شریف سے رابطہ کیا گیا ہے جس پر جواب دیا گیا کہ اگر ان کے تمام مقدمات ختم کر دیے جائیں تو پھر وہ حمایت کر سکتے ہیں
Comments
Post a Comment