ع عدالت نے تمام متعلقہ اداروں کو چینی مافیا کیخلاف کاروائی کی اجازت دے دی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کا مختصر فیصلہ
![اسلام آباد ہائیکورٹ: شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ پر عملدرآمد کیخلاف ..](https://photo-cdn.urdupoint.com/show_img_new/daily/todayNewsLive/2019/660x400/pic_0f37a_1553262036.jpg._3)
اسلام آباد (20 جون 2020ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ پر عملدرآمد کیخلاف حکم امتناع خارج کردیا ہے،عدالت نے تمام متعلقہ اداروں کو چینی مافیا کیخلاف کاروائی کی اجازت دے دی، اسلام آباد ہائیکورٹ نے مختصر فیصلہ سنا دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ پر عملدرآمد کیخلاف حکم امتناع خارج کرتے ہوئے تمام متعلقہ اداروں کو چینی مافیا کیخلاف کاروائی کی اجازت دے دی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے4 صفحات پر مشتمل مختصر فیصلہ سنا دیا ہے۔ جس میں عدالت نے شوگر ملز مالکان کی درخواست مسترد کردی ہے۔
خیال رہے کہ رپورٹ میں ملک میں چینی کے بحران قیمتوں میں اضافے پر شوگر ملز مالکان کے خلاف مقدمات دائر کرنے کی سفارش کی گئی تھی جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ جس ادارے کو شوگر ملز مالکان کے خلاف کارروائی کرنی ہے وہ انکوائری کمیشن کا حصہ ہے انہوں نے اپنا ذہن بنا لیا ہوگا تو مزید کارروائی میں کس طرح غیر جانبدار رہ سکتے ہیں. تاہم اٹارنی جنرل نے عدالت کو یقین دہانی کروائی کہ شوگر ملز مالکان کے خلاف کارروائی منصفانہ اور غیر جانبدار ہوگی انہوں وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے)، سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن پاکستان (ایس ای سی پی) اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو کمیشن کا حصہ مالیاتی جرائم کی تحقیقات میں مہارت کی وجہ سے بنایا گیا درخواست گزاروں کے وکیل مخدوم علی خان نے عدالت میں کہا کہ انکوائری کمیشن نے رپورٹ حکومت کو خوش کرنے کے لیے تیار کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے چینی کی صنعت کے میڈیا ٹرائل کے ذریعے ایسا ماحول بنا دیا ہے کہ منصفانہ کارروائی ممکن نہیں وکیل نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور ان کے معاونین شوگر ملز مالکان کو ”مافیا“ کہتے ہیں اور اس صنعت کے خلاف تمام کارروائیاں امتیازی اور جانبدارہیں۔
آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران شوگر ملز کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے 6 رکنی انکوائری کمیشن تشکیل دیا تھا لیکن رپورٹ پر 7 اراکین کے دستخط ہیں وکیل کا کہنا ہے کہ یہ اب بھی ایک معمہ ہے کہ انٹر سروسز انٹیلیجنس (آئی ایس آئی) کے اضافی رکن کو کیسے کمیشن میں شامل کیا گیا. عدالت نے پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن (پی ایس ایم اے) اور جہانگیر ترین، ان کے بیٹے علی ترین، خسرو بختیار کے بھائی، سلمان شہباز اور دیگر کے شوگر ملز کی جانب سے پیش وکیل کے دلائل سنے اور اٹارنی جنرل کوآج ہفتہ کے روزدلائل مکمل کرنے کی ہدایت کی دوسری جانب عدالت نے گنے کے کاشتکاروں کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست کو مسترد کرتے ہوئے شکایات صوبائی حکومت کو پیش کرنے کی ہدایت کی اجلاس کے دوران جسٹس اطہر من اللہ نے شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ پر عملدرآمد پر حکم امتناع میں ہفتہ کے روز تک توسیع کردی تھی۔
Comments
Post a Comment