Skip to main content

Posts

اسلام آباد ہائیکورٹ: شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ پر عملدرآمد کیخلاف حکم امتناع خارج

ع عدالت نے تمام متعلقہ اداروں کو چینی مافیا کیخلاف کاروائی کی اجازت دے دی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کا مختصر فیصلہ اسلام آباد (20 جون 2020ء)  اسلام آباد ہائیکورٹ نے شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ پر عملدرآمد کیخلاف حکم امتناع خارج کردیا ہے ،عدالت  نے تمام متعلقہ اداروں کو چینی مافیا کیخلاف کاروائی کی اجازت دے دی،  اسلام آباد  ہائیکورٹ نے مختصر فیصلہ سنا دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ پر عملدرآمد کیخلاف حکم امتناع خارج کرتے ہوئے تمام متعلقہ اداروں کو چینی مافیا کیخلاف کاروائی کی اجازت دے دی۔ اسلام آباد  ہائیکورٹ نے4 صفحات پر مشتمل مختصر فیصلہ سنا دیا ہے۔  جس میں  عدالت نے شوگر ملز مالکان کی درخواست مسترد کردی ہے۔ آج  اسلام آباد  ہائی  کورٹ  میں کیس کی  سماعت  کے دوران شوگر ملز کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے 6 رکنی انکوائری کمیشن تشکیل دیا تھا لیکن رپورٹ پر 7 اراکین کے دستخط ہیں وکیل کا کہنا ہے کہ یہ اب بھی ایک معمہ ہے کہ انٹر سروسز انٹیلیجنس  (آئی ایس آئی)  کے اضافی رکن کو کیسے کمیشن میں شامل کیا گیا.  عدا

پاکستان میں یومیہ کورونا کیسز اور اموات کی تعداد تیزی سے بڑھنے لگی

ب پچھلے24 گھنٹے میں2636 نئے کیسز اور57 اموات رپورٹ ہوئیں- جوکہ ابھی تک سب سے زیادہ ہیں- جبکہ64 ہزار کیسز میں سے صرف30 فیصد مریض مکمل صحت ہوئے ہیں-157مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں۔ معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفرمرزا اسلام آباد ( 29 مئی 2020ء)  پاکستان  میں  کورونا  کیسز کی یومیہ تعداد بڑھ کر2636 تک پہنچ گئی ہے- 157مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں- جبکہ57 مریض انتقال کرگئے  پچھلے 24 گھنٹے میں اموات اور نئے کیسز کی تعداد سب سے زیادہ رپورٹ ہوئی- نئے کیسز کی تعداد سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔ معاون خصوصی صحت  ڈاکٹر  ظفر مرزا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ  پاکستان  میں پچھلے24 گھنٹے میں اب تک سب سے زیادہ کیسز 2636 رپورٹ ہوئے ہیں۔ عالمی سطح پر 60 لاکھ لوگ وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔ ان میں 3 لاکھ 62 ہزار اموات ہوچکی ہیں۔ جبکہ کل کیسز میں43 فیصد مریض جو25 لاکھ بنتے ہیں، یہ بالکل مکمل صحتیاب ہوچکے ہیں۔  پاکستان  میں بھی یہی صورتحال ہے،  پاکستان  میں 64 ہزار کیسز میں35 فیصد مکمل صحت یاب ہوچکے ہیں، جبکہ اموات میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے، پچھلے 24 گھنٹوں میں  پاکستان  میں 57 افرا

ایٹمی دھماکہ کر کے ن لیگ نے ملک کو نیا استحکام بخشا- شہبازشریف

لاہور-  پاکستان مسلم لیگ نواز کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے  28 مئی کا دن ہم سب کیلئے ناقابل فراموش ہے-  آج ہی کے دن مسلم لیگ ن کی حکومت نے ایٹمی دھماکہ کر کے ملک کو نیا استحکام بخشا۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کے 5 دھماکوں کے مقابلےمیں 6 دھماکے کیے۔ ایٹمی دھماکے کر کے پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیربنایاگیا۔ شہبازشریف نے کہا کہ ملکی دفاع پرکسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا گیا۔ ملکی تاریخ میں ایٹمی دھماکوں کا فیصلہ یاد رکھا جائے گا۔ سب جانتے ہیں کہ سابق وزیراعظم نوازشریف نے بھاری معاشی پیکج  ٹھکرایا۔ مزید پڑھیں:  ن لیگی صدر کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے کورونا وبا کے دوران قوم کو اکٹھا نہیں کیا بلکہ وہ تذبذب کا شکار نظرآئے۔ دریں اثناء ن لیگ کے مرکزی جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے کہا ہے کہ ملک کی سالمیت پرقوم کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتی۔ آج کا دن قوم کی خودی کی جیت کا دن ہے، جس کا خواب علامہ اقبال نےدیکھا تھا۔ احسن اقبال نے کہا کہ آج کا دن یاد دلاتا ہے کہ سویت یونین سے سبق سیکھنا چاہیے۔ سپرپاورکے پاس ایٹمی ہتھیاروں کا ذخیرہ تھا لیکن معیشت پنکچر ہوگئی تھی اور

وزیر ہوا بازی ا و ر پی آئی اے سربراہ و دیگر کے خلاف مقدمے کی درخواست

  کراچی کی ایک عدالت میں پاکستان انٹرنشنل ائیرلائن (پی آئی اے) طیارہ حادثہ کیس میں وزیر ہوا بازی غلام سرورخان، ائیرلائن کے سربراہ ارشد ملک و دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دائر کی گئی ہے۔سیشن جج شرقی کی عدالت میں دی گئی درخواست میں موقف اختیارکیا گیا کہ ?22 مئی کو لاہور سے کراچی آنے والا پی آئی اے کا طیارہ ماڈل کالونی میں گر گر تباہ ہوا، حادثے میں 97 مسافر جاں بحق ہوئے اور 2 مسافر زندہ بچے۔ لاکھوں کا نقصان ہوا مگر اللہ نے مجھے اور والدہ کو محفوظ رکھا’ درخواست میں کہا گیا ہے کہ طیارے کو فلائٹ سے پہلے اچھی طرح چیک نہیں کیا گیا اور طیارہ حادثے کی ذمے داری وزی

طیارے کے حادثے کے دوران حفاظتی تدابیر اپنانے پر جان بچنے کا کتنا امکان ہوسکتا ہے-

ہوائی سفر کرتے وقت تمام تر حفاظتی تدابیر اپنانے پر کس حد تک جان بچنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں اس کے بارے میں ہوا بازی کے ماہرین کی رائے جانیں اور آپ بھی اپنے سفر کو محفوظ بنائیں:  اگر آپ ایمرجنسی ایگزٹ کے نزدیک 5 قطاروں میں موجود کسی سیٹ پر بیٹھے ہیں تو کسی حادثے کی صورت میں آپ کے بچنے کا امکان زیادہ ہو سکتا ہے۔ لیکن اگر ان دروازوں کے قریب آگ بھڑک جائے تو بچنا یکسر ممکن نہیں ہوتا۔  ایمرجنسی ایگزٹ والی سیٹ پر بیٹھے مسافروں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ ٹیک آف اور لینڈنگ کے دوران دروازے کے سامنے اپنا کوئی سامان (عموماً بیگ) نہ رکھیں۔  حفاظتی اقدامات غور سے سنیں ۔جہاز اڑنے سے قبل کیبن کریو یا ویڈیو کے ذریعہ بتائی جانے والی حفاظتی اقدامات غور سے سنیں۔یہ کسی ہنگامی صورتحال میں آپ کے لیے کارآمد ثابت ہوتی ہیں۔  سفر کے دوران آپ کی آگے کی سیٹ کی جیب میں ائیر لائن سیفٹی کارڈ رکھا ہوتا ہے۔ اسے غور سے پڑھیں۔ یہ آپ کو بتاتا ہے کہ ہنگامی صورتحال میں کیا کرنا ہے، اور جہاز میں موجود آلات و سہولیات کیسے آپ کی جان بچا سکتے ہیں۔  ٹیک آف اور لینڈنگ سے قبل سیٹ بیلٹ پہن لیں۔یہ آپ کو چ

ایک ہی جگہ سے دس سال تک لگاتار پیزا آرڈر کرنے والے گاہک کا پیزا آرڈر نہ کرنا اس کی زندگی بچانے کا سبب کیسے بن گیا؟

انسانی زندگی بھی اتفاقات سے بھرپور ہوتی ہے کبھی کوئی معمولی سی غلطی جان لے لیتی ہے اور کبھی کوئی عام سی نظر آنے والی عادت زندگی بچانے کا سبب بن جاتی ہے- ایسا ہی ایک واقعہ اوریگان کے رہائشی 48 سالہ کرک ایلیگزنڈر کے ساتھ پیش آیا جو کہ پیزا کھانے کے بہت شوقین تھے اور روزانہ ایک خاص ریسٹورنٹ سے ایک خاص وقت پر آن لائن پیزا آرڈر کرتے تھے- ان کے آرڈر کا یہ سلسلہ گزشتہ دس سالوں سے جاری تھا اس وجہ سے اس پیزا کے آؤٹ لیٹ والے ان کے آرڈر کے اتنے عادی ہو چکے تھے کہ مقررہ وقت پر وہ اس بات کے منتظر رہتے تھے کہ کرک الیگزنڈر آرڈر کریں گے- اور ان کے آرڈر کو ریسیو کرتے ہی مینیجر ڈلیوری بوائے کو تیار ہونے کا کہہ دیتیں اور آرڈر تیار ہوتے ہی ڈلیوری بوائے یہ آرڈر لے کر چلا جاتا- مستقل گاہک ہونے کے سبب ڈلیوری بوائے کے ساتھ بھی کرک کی اچھی ہیلو ہا‌ئے تھی- اس کے علاوہ کرک ایک اچھے پڑوسی بھی تھے انہیں کمپیوٹر کے حوالے سے کافی معلومات تھی اور انہوں نے کئی بار اپنے پڑوسیوں کی ان کے کمپیوٹر ٹھیک کرنے میں مدد بھی کی مگر کرک ایک تنہائی پسند انسان تھے اور اکثر لوگ ان کا دروازہ بجا بجا کر چلے جاتے تھے اور وہ در

طیارہ حادثہ ، ائیر بس ماہرین کا پاکستانی تحقیقاتی ٹیم پر اعتماد کا اظہار

ح حکومت پاکستان کی طیارہ حادثے کی تفتیشی ٹیم قواعد کے مطابق کام کر رہی ہے-ائیر بس ماہرین کراچی( 27 مئی2020ء) پی آئی اے کے  کراچی  میں تباہ ہونے والے مسافر طیارے کی تحقیقات کے لیے  فرانس  سے آئے ائیر بس ماہرین کی اجازت کے بعد طیارے کے ملبے کو ہٹانے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔22 مئی کو  لاہور  سے  کراچی  آنے والا پی آئی اے کا بدقسمت طیارہ لینڈنگ سے چند سیکنڈ قبل گر کر تباہ ہو گیا تھا جس میں عملے افراد سمیت 97 مسافر جان بحق ہو گئے تھے۔ حکومت  پاکستان  کی جانب سے طیارے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی مختلف اداروں کے ماہرین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو مختلف زاویوں سے طیارہ حادثے کی تحقیقات کر رہی ہے جب کہ ہوائی جہازوں کے انجن بنانے والی بین الاقوامی  کمپنی  ائیر نے بھی ماہرین کی ایک ٹیم تحقیقات کے لیے  پاکستان  بھیجی تھی۔ ائیر بس کے ماہرین کی ٹیم 25 مئی کو  پاکستان  پہنچی تھی اور گزشتہ روز انھوں نے جائے  حادثہ  اور  ائیرپورٹ  پر کنٹرول ٹاور کا معائنہ کر کے ضروری شواہد اکٹھے کر لیے تھے۔ ذرائع کے مطابق ائیر بس کے ماہرین کی اجازت سے تباہ ہونے والے پی آئی اے طیارے