Skip to main content

پاکستان میں یومیہ کورونا کیسز اور اموات کی تعداد تیزی سے بڑھنے لگی

ب پچھلے24 گھنٹے میں2636 نئے کیسز اور57 اموات رپورٹ ہوئیں- جوکہ ابھی تک سب سے زیادہ ہیں- جبکہ64 ہزار کیسز میں سے صرف30 فیصد مریض مکمل صحت ہوئے ہیں-157مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں۔ معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفرمرزا

پاکستان میں یومیہ کورونا کیسز اور اموات کی تعداد تیزی سے بڑھنے لگی

اسلام آباد ( 29 مئی 2020ء) پاکستان میں کورونا کیسز کی یومیہ تعداد بڑھ کر2636 تک پہنچ گئی ہے- 157مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں- جبکہ57 مریض انتقال کرگئے  پچھلے 24 گھنٹے میں اموات اور نئے کیسز کی تعداد سب سے زیادہ رپورٹ ہوئی- نئے کیسز کی تعداد سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔ معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں پچھلے24 گھنٹے میں اب تک سب سے زیادہ کیسز 2636 رپورٹ ہوئے ہیں۔
عالمی سطح پر 60 لاکھ لوگ وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔ ان میں 3 لاکھ 62 ہزار اموات ہوچکی ہیں۔ جبکہ کل کیسز میں43 فیصد مریض جو25 لاکھ بنتے ہیں، یہ بالکل مکمل صحتیاب ہوچکے ہیں۔ پاکستان میں بھی یہی صورتحال ہے، پاکستان میں 64 ہزار کیسز میں35 فیصد مکمل صحت یاب ہوچکے ہیں، جبکہ اموات میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے، پچھلے 24 گھنٹوں میں پاکستان میں 57 افراد انتقال کرگئے ہیں۔
ہم کہہ سکتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ کیسز، وینٹی لیٹرز پر 157مریض ہیں- جو سب سے زیادہ تعداد ہے، اسی طرح اموات کی تعداد بھی سب سے زیادہ ہے۔ جس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ وباء پھیل رہی ہے۔ وینٹی لیٹر پر کسی کے ہونے کا مطلب کہ وہ شدید بیمار ہے- پھیپھڑے کام نہیں کررہے، وینٹی لیٹرز پر موجود مریضوں کی 90 فیصد تعداد ریکور نہیں کرسکتی۔ کیسز کی بڑھتی تعداد سے دیکھا جاسکتا ہے کہ پاکستان میں وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔
وباء سے نمٹنے کیلئے ہمارے ہسپتالوں میں بیڈز بھی دستیاب ہیں- 18سے 20 فیصد وینٹی لیٹرز کورونا مریضوں کیلئے استعمال ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہم نے ایک سسٹم بنایا ہوا ہے کہ مختلف شہروں اور ہسپتالوں میں بیڈز اور سہولیات کو جانچا جاسکتا ہے۔ اس سسٹم کو کل میڈیا سے شیئر کیا جائے گا۔یہ ایک نیا وائرس تھا، جس کی وجہ سے حکومت نے احتیاطی اور سخت طریقہ اپنایا گیا۔
اس سے غلط فہمیاں اور مشکل صورتحال بھی پیدا ہوئی۔ حکومت نے کورونا سے فوت ہونے والوں اور ان کی تدفین کیلئے ایک نئی ایڈوائزری جاری کی ہے۔ چونکہ ابھی تک میت سے زندہ انسانوں میں وائرس منتقل ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا، اس لیے پرانے ہدایت نامے میں کچھ تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ان چیزوں کو میں لوگوں کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں، کیونکہ انتقال کرنے والے افراد کے لواحقین کو اگرمیت کی ہنڈلنگ یا تدفین مذہبی طریقے سے نہ ہو، تو ہمارے معاشرے میں بڑا غم وغصہ ہوتا ہے۔
اگر کوئی کورونا مریض انتقال کرجائے تو جو لوگ میت کو ہینڈل کررہے ہیں- ان کو چاہیے کہ ان تمام تراحتیاطی تدابیر پر عمل کریں، جو ہم زندہ مریض کے وقت کرتے ہیں، میت کو چھونا نہیں ہے، لیکن لوگ جذباتی ہوجاتے ہیں، میت کو چومتے ہیں، اس کی ممانعت ہے، دستانے اور لباس پہننا ضروری ہے۔ میت کوغسل دینے میں کوئی ممانعت نہیں ہے۔ احتیاطی طریقے سے میت کو غسل دیا جاسکتا ہے، کوشش کریں کہ پانی کے چھینٹے نہ اڑیں۔میت کو قبر تک ٹرانسفر کرنا، جنازہ اور قبر میں اتارنے تک کے عمل میں احتیاطی تدابیر اپنانا بڑی ضروری ہیں۔

Comments

Popular posts from this blog

OPPO RENO 3 PRO PICTURES

OPPO RENO 3 PRO Price:  Rs. 69,999 OPPO RENO 3 PRO Display 6.4" Battery 4025 mAh Camera 64 MP + 13 MP + 8 MP + 2 MP Storage 256 GB 8 GB RAM OPPO RENO 3 PRO PRICE IN PAKISTAN OPPO Reno 3 Pro price in Pakistan is  PKR 69,999 . OPPO Reno 3 Pro Price in USD is $435. This smartphone comes with 6.4 inches display along with the storage of 256 GB 8 GB RAM. The OPPO Reno 3 Pro packs a 4025 mAh battery and it has four cameras on back, with the main 64 MP along with 13 MP , 8 MP and 2 MP camera. Oppo Reno 3 Expected to be launched on Mar 19, 2020. OPPO RENO 3 PRO SPECIFICATIONS Network Technology GSM / HSPA / LTE 2G bands GSM 850 / 900 / 1800 / 1900 - SIM 1 & SIM 2 3G bands HSDPA 850 / 900 / 2100 4G bands LTE band 1(2100), 3(1800), 5(850), 8(900), 38(2600), 40(2300), 41(2500) Speed HSPA 42.2/5.76 Mbps, LTE-A OPPO RENO 3 PRO  Launch Announced 2020, March 19 Status Available. Released 2020, March OPPO RENO 3 PRO 

گڑ کا استعمال آپ کن خطرناک بیماریوں سے بچاسکتا ہے -جان کر حیرت زدہ رہ جائیں گے

گڑ کا استعمال آپ کن خطرناک بیماریوں سے بچاسکتا ہے ؟ جان کر حیرت زدہ رہ جائیں گے گُڑ میں کیروٹین ، نکوٹین ، تیزاب، وٹامن اے، وٹامن بی ون، وٹامن بی ٹو ، وٹامن سی کے ساتھ ساتھ آئرن اور فاسفورس بھی پایا جاتا ہے۔ گُڑ کا مزاج گرم اور دوسرے درجے میں پرانا گُڑ خشک ہے جب کہ نیا گُڑ کف، دمہ، کھانسی، پیٹ کے کیڑے وغیرہ جیسے مختلف امراض کے لیے مفید ترین قرار دیا گیا ہے ۔ گڑ نظام ہضم کی اصلاح کرتا ہے۔قبض دور کرتا اور گیس کی تکلیف سے نجات دلاتا ہے۔ شیرخوار بچوں کی مائیں جن کا دودھ بچوں کے لیے کافی نہ ہوتا ہو وہ صرف اتنا کریں کہ دودھ کے ساتھ سفید زیرے کا سفوف اور گُڑ صبح و شام استعمال کریں۔ اس سے دودھ کی مقدار بڑھ جائے گی۔ حافظہ تیز کرنے اور یادداشت بڑھانے میں گُڑ کے حلوہ کا استعمال بہترین ثابت ہوا ہے۔ لہذا وہ طلبا جنھیں سبق یاد نہ ہوتا ہو انھیں صبح و شام گُڑکا حلوہ استعمال کرنا چاہیےگڑ میں موجود فولاد، انیمیا کو بھی ٹھیک کرتا ہے اور خون میں ہیموگلوبن کی مقدار بڑھاتا ہے۔ جسم کی قوت مدافعت مضبوط کرتا ہے۔ آرتھرائٹس یا گھٹنے کے درد اور سوزش میں مبتلا افراد 5گرام گڑ اور 5گرام ادرک کا پاؤڈر اس

مسلمانوں کو رب کی مہربانی سے 30 کی بجائے 36 روزے رکھنے کا موقع مِلے گا2030سال میں

 22030 میں رمضان المبارک دو بار آئے گا،5 جنوری 2030 کو 1451 ہجری کے رمضان المبارک کا آغاز ہو جائے گا ( 11 مئی2020ء) اہلِ اسلام کے لیے ایک  سعودی  پروفیسر نے یہ خوش خبری بھرا انکشاف کیا ہے کہ 2030 کے سال میں مسلمانوں کو رب کی مہربانی سے 30 کی بجائے 36 روزے رکھنے کا موقع مِلے گا۔قصیم یونیورسٹی کے شعبہ موسمیات کی پروفیسر  ڈاکٹر  عبداللہ المِسند نے بتایاکہ بہت کم ایسا ہوتا ہے جب مسلمانوں کو کسی شمسی سا ل کے دوران 30 سے زیادہ روزے رکھنے کا موقع مِلتا ہے۔ تاہم 2030 ایسا سال ہو گا جب عالم اسلام 30 کی بجائے 36 روزے رکھے گا۔ اس کی وجہ قمری سال کی مدت کا شمسی سال کے مقابلے میں 11 دِن کم ہونا ہے۔یہی وجہ ہے کہ ہر شمسی سال کے دوران پچھلے سال کی نسبت  رمضان المبارک  اور دوسرے قمری مہینے گیارہ دن پہلے شروع ہو جاتے ہیں۔  ڈاکٹر  المسند میں اپنے ٹویٹر اکاونٹ کے ذریعے بتایا ہے کہ 2030 میں  رمضان المبارک  دو بار آئے گا۔ 5 جنوری 2030 کو 1451 ہجری کے  رمضان المبارک  کا آغاز ہو جائے گا۔ جس کے روزے پورے 30 ہونے کا بھر پور امکان ہے۔ 2030 کے آخری مہینے دسمبر میں  رمضان المبارک