20 لاکھ شہریوں میں وائرس موجود ہو سکتا ہے،سرکاری اسپتالوں میں جگہ ختم ہونے کے بعد نجی اسپتالوں کو کورونا مریضوں کا علاج کرنے کی ہدایات جاری
مکہ ( 4 مئی 2020ء ) مکہ کی 70 فیصد آبادی کا کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں تین سینئر طبی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ مکہ کی آبادی کا 70 فیصد حصہ کورونا وائرس میں مبتلا ہو سکتا ہے۔خلیجی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 20 لاکھ شہریوں میں وائرس موجود ہو سکتا ہے۔
اب تک ملک میں کورونا کے 21 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 157 ہے۔خلیجی ممالک کی تنظیم جی سی سی میں یہ سب سے زیادہ کیسز بتائے جا رہے ہیں۔طبی ذرائع نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ اعلانیہ تعداد سے زیادہ افراد کورونا میں مبتلا ہیں اور سعودی وزارت صحت کے اندازوں کے مطابق جون میں متاثرین کے کیسز بڑھ سکتے ہیں۔
پہلے تو متاثرین کا علاج سرکاری ہسپتالوں میں کیا جارہا تھا لیکن اب ہدایات دی گئی ہیں کہ مریضوں کا علاج نجی اسپتالوں میں کیا جائے کیونکہ سرکاری اسپتالوں میں جگہ نہیں رہی۔سعودی عرب میں کورونا کے خلاف اقدامات کے طور پر مکہ اور مدینہ میں دو اپریل کو 24 گھنٹوں کے کرفیو کا اعلان کیا گیا تھا۔کرفیو میں 26 اپریل کو نرمی کی گئی تاہم مکہ میں پابندیاں برقرار رہی۔
ذرائع کے مطابق اگر کیسز کی تعداد میں 20 فیصد اضافہ ہوا تو ملک کے دیگر حصوں میں بھی مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان کیا جاسکتا ہے۔جدہ میں 500 بستر پر مشتمل ایک نیا اسپتال کے قائم کیا گیا ہے جبکہ دو مزید اسپتال بھی بنائے گئے ہیں تاکہ بڑی تعداد کا مسئلہ حل کیا جاسکے۔بدھ کو سعودی شاہی خاندان کے رکن اور سابق انٹیلی جنس چیف شہزادہ ترکی بن فیصل السعود نے ان اطلاعات کو مسترد کیا تھا کہ وائرس وسیع پیمانے پر پھیل چکا ہےانہوں نے اس بات کی بھی تردید کی کہ شاہی خاندان کے ڈیڑھ سو افراد میں کرونا وائرس تھا۔
Comments
Post a Comment