18ویں ترمیم کے بدلے مسلم لیگ ن کے خلاف کیسز کو ختم کیا جائے گا- 18 ویں ترمیم میں تبدیلی پر پیپلزپارٹی مزاحمت کرے گی ۔ رؤف کلاسرا (5اپریل 2020ء ) سینئر تجزیہ کار رؤف کلاسرا کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ مسلم لیگ ن کیساتھ پانچویں ڈیل کرنے جا رہی ہے۔ اسٹیبلشمنٹ 18ویں ترمیم میں تبدیلی کرنا چاہتی ہے، رؤف کلاسرا کا کہنا ہے کہ اس کی بڑی وجہ بجٹ ہے۔ صوبے این ایف سی کی مد میں بڑا بجٹ لے جاتے ہیں اور وفاق کو زیادہ سود پر قرضے لینے پڑتے ہیں جس کے باعث ملک قرضوں میں ڈوب گیا ہے۔ تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ 18 ویں ترمیم کا اسٹیبلشمنٹ کو خیال شاید اس لئے بھی آیا کیوں کے کراچی میں جب رینجرز کو اختیار دینے کی بات کی گئی تو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ 18 ویں ترمیم کے بعد صوبے نیب اور دیگر احتساب اداروں کی کارروائیوں میں بھی مداخلت کر سکتی ہے۔ جس کی وجہ سےاسٹیبلشمنٹ 18ویں ترمیم میں تبدیلی چاہتی ہے۔ رؤف کلاسرا کاکہنا ہے کہ 18 ویں ترمیم میں تبدیلی پیسوں کے حوالے سے کی جائے گی۔ تاکہ
I am a student. My daily life is very difficult. Ishare my life on this plateform.